سنن النسائي - حدیث 3346

كِتَابُ النِّكَاحِ عَتْقُ الرَّجُلِ جَارِيَتَهُ ثُمَّ يَتَزَوَّجُهَا صحيح أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ قَالَ حَدَّثَنِي صَالِحُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ يُؤْتَوْنَ أَجْرَهُمْ مَرَّتَيْنِ رَجُلٌ كَانَتْ لَهُ أَمَةٌ فَأَدَّبَهَا فَأَحْسَنَ أَدَبَهَا وَعَلَّمَهَا فَأَحْسَنَ تَعْلِيمَهَا ثُمَّ أَعْتَقَهَا وَتَزَوَّجَهَا وَعَبْدٌ يُؤَدِّي حَقَّ اللَّهِ وَحَقَّ مَوَالِيهِ وَمُؤْمِنُ أَهْلِ الْكِتَابِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3346

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل آدمی کا اپنی لونڈی کو آزاد کرکے اس سے نکاح کرنا حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تین اشخاص کو دگنا اجر عطا فرمایاجائے گا: ایک وہ آدمی جس کے پاس اپنی لونڈی ہو‘ وہ اسے علم وادب سکھائے اور بہترین علم وادب سکھائے۔ پھر اسے آزاد کرکے اس سے نکاح کرلے۔ دوسرا وہ غلام جو اللہ تعالیٰ کا حق (عبادات) بھی ادا کرے اور اپنے مالکوں کے حقوق بھی پورے کرے۔ تیسرا وہ جو اہل کتاب میں سے مسلمان ہوجائے۔‘‘
تشریح : (۱) ’’دگنا اجر‘‘ کیونکہ انہوں نے دگنی نیکی کی۔ آزادی بھی نکاح بھی۔ اللہ کا حق بھی لوگوں کا حق بھی۔ پہلے نبی پر ایمان اور آخری نبی پر بھی ایمان۔ یا ہر ہر کام پر دگنا اجر‘ مثلا: آزاد کرنے کا ثواب۔ اگرچہ نکاح اپنے مفاد کے لیے کیا۔ اسی طرح غلام کو عبادت کا دگنا ثواب ورنہ مالکوں کی خدمت تو اس کا ذاتی فریضہ تھا۔ اسی طرح آخری نبیﷺ پر ایمان لانے کا دگنا ثواب۔ پہلی شریعت تو ویسے ہی منسوخ ہوچکی۔ (۲) ’’نکاح کرے‘‘ یعنی اس کی رضا مندی سے‘ پھر اسے مہر دے یا آزادی کو مہر قراردینے ہی پر اتفاق ہوجائے۔ (۱) ’’دگنا اجر‘‘ کیونکہ انہوں نے دگنی نیکی کی۔ آزادی بھی نکاح بھی۔ اللہ کا حق بھی لوگوں کا حق بھی۔ پہلے نبی پر ایمان اور آخری نبی پر بھی ایمان۔ یا ہر ہر کام پر دگنا اجر‘ مثلا: آزاد کرنے کا ثواب۔ اگرچہ نکاح اپنے مفاد کے لیے کیا۔ اسی طرح غلام کو عبادت کا دگنا ثواب ورنہ مالکوں کی خدمت تو اس کا ذاتی فریضہ تھا۔ اسی طرح آخری نبیﷺ پر ایمان لانے کا دگنا ثواب۔ پہلی شریعت تو ویسے ہی منسوخ ہوچکی۔ (۲) ’’نکاح کرے‘‘ یعنی اس کی رضا مندی سے‘ پھر اسے مہر دے یا آزادی کو مہر قراردینے ہی پر اتفاق ہوجائے۔