سنن النسائي - حدیث 3345

كِتَابُ النِّكَاحِ التَّزْوِيجُ عَلَى الْعِتْقِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ح وَأَنْبَأَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ الْحَبْحَابِ عَنْ أَنَسٍ أَعْتَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَفِيَّةَ وَجَعَلَ عِتْقَهَا مَهْرَهَا وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3345

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل آزادی کے مہر مقرر کرکے نکاح کرنا حضرت انس رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے حضرت صفیہؓ کو آزاد (فرما کر ان سے نکاح) فرمایا اور ان کی آزادی کو ان کامہر قراردیا۔ یہ لفظ محمد (بن رافع) کے ہیں۔
تشریح : (۱) دراصل اس راویت میں امام نسائی رحمہ اللہ کے دو استاد ہیں: محمد بن ارفع اور عمروبن منصور۔ دونوں کے روایت کردہ الفاظ میں معمولی سا اختلاف ہوگا کیونکہ عمروبن منصور نے روایت بالمعنی بیان کی ہے۔ بیان شدہ الفاظ محمد بن رافع کے ہیں۔ واللہ اعلم۔ (۲) ام المومنین حضرت صفیہؓ غزوئہ خیبر میں یہودیوں کی شکست فاش کے بعد قید ہوگئی تھیں۔ ان کا نکاح تھوڑا عرصہ پہلے ہوا تھا۔ خاوند اسی جنگ میں مارا گیا۔ چونکہ وہ ایک عظیم سردار کی بیٹی اور ایک دوسرے سردار کی بیوی تھیں‘ لہٰذا لوگوں کے مطالبے پر نبیﷺ نے انہیں اپنے لیے منتخب فرمایا۔ چونکہ قیدی غلام بن جاتے ہیں۔ وہ بھی غلام ہی تھیں۔ آپ نے انہیں آزاد فرماکر ان سے نکاح فرمالیا۔ اس طرح یہودیوں کی مخالفت میں زور نہ رہا۔ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَأَرْضَاہُ۔ حضرت صفیہؓ حضرت ہارون علیہ السلام کی نسل مبارکہ سے تھیں۔ (۱) دراصل اس راویت میں امام نسائی رحمہ اللہ کے دو استاد ہیں: محمد بن ارفع اور عمروبن منصور۔ دونوں کے روایت کردہ الفاظ میں معمولی سا اختلاف ہوگا کیونکہ عمروبن منصور نے روایت بالمعنی بیان کی ہے۔ بیان شدہ الفاظ محمد بن رافع کے ہیں۔ واللہ اعلم۔ (۲) ام المومنین حضرت صفیہؓ غزوئہ خیبر میں یہودیوں کی شکست فاش کے بعد قید ہوگئی تھیں۔ ان کا نکاح تھوڑا عرصہ پہلے ہوا تھا۔ خاوند اسی جنگ میں مارا گیا۔ چونکہ وہ ایک عظیم سردار کی بیٹی اور ایک دوسرے سردار کی بیوی تھیں‘ لہٰذا لوگوں کے مطالبے پر نبیﷺ نے انہیں اپنے لیے منتخب فرمایا۔ چونکہ قیدی غلام بن جاتے ہیں۔ وہ بھی غلام ہی تھیں۔ آپ نے انہیں آزاد فرماکر ان سے نکاح فرمالیا۔ اس طرح یہودیوں کی مخالفت میں زور نہ رہا۔ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَأَرْضَاہُ۔ حضرت صفیہؓ حضرت ہارون علیہ السلام کی نسل مبارکہ سے تھیں۔