سنن النسائي - حدیث 3338

كِتَابُ النِّكَاحِ الشِّغَارِ صحيح أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ الْفَزَارِيِّ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا جَلَبَ وَلَا جَنَبَ وَلَا شِغَارَ فِي الْإِسْلَامِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا خَطَأٌ فَاحِشٌ وَالصَّوَابُ حَدِيثُ بِشْرٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3338

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل شغار کا بیان حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اسلام میں جلب‘ جنب اور شغار نہیں۔ ابو عبدالرحمن (امام نسائی رحمہ اللہ ) بیان کرتے ہیں کہ یہ شدید غلطی ہے۔ صحیح روایت بشر کی ہے۔
تشریح : بشر کی روایت یوں ہے: حمید عن حسن عم عمران بن حصین اور صحیح ہے‘ جبکہ محمد بن کثیر نے حمید عن انس کہا ہے جو کہ غلط ہے۔ دراصل حمید بہت سی روایات حضرت انس رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں اور ان کے مسلمہ شاگرد ہیں‘ لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ وہ روایت حضرت انس ہی سے بیان کرتے ہیں۔ محمد بن کثیر کو یہی غلطی لگی کہ انہوں نے یہ روایت بھی حضرت انس رضی اللہ عنہ سے خیال کی۔ بشر کی روایت یوں ہے: حمید عن حسن عم عمران بن حصین اور صحیح ہے‘ جبکہ محمد بن کثیر نے حمید عن انس کہا ہے جو کہ غلط ہے۔ دراصل حمید بہت سی روایات حضرت انس رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں اور ان کے مسلمہ شاگرد ہیں‘ لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ وہ روایت حضرت انس ہی سے بیان کرتے ہیں۔ محمد بن کثیر کو یہی غلطی لگی کہ انہوں نے یہ روایت بھی حضرت انس رضی اللہ عنہ سے خیال کی۔