سنن النسائي - حدیث 3327

كِتَابُ النِّكَاحِ رَضَاعِ الْكَبِيرِ صحيح أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَمْعَةَ أَنَّ أُمَّهُ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّهَا أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَتْ تَقُولُ أَبَى سَائِرُ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُدْخَلَ عَلَيْهِنَّ بِتِلْكَ الرَّضَاعَةِ وَقُلْنَ لِعَائِشَةَ وَاللَّهِ مَا نُرَى هَذِهِ إِلَّا رُخْصَةً رَخَّصَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاصَّةً لِسَالِمٍ فَلَا يَدْخُلْ عَلَيْنَا أَحَدٌ بِهَذِهِ الرَّضَاعَةِ وَلَا يَرَانَا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3327

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل بڑی عمر والے کو دودھ پلانے کا بیان حضرت ام سلمہ نبیﷺ کی زوجہ محترمہ فرمایا کرتی تپیں کہ باقی تمام ازواج نبیf اس بات کی قائل نہ تھیں کہ کوئی شخص اس قسم کی رضاعت کے ساتھ ان کے پاس آئے جائے بلکہ انہوں نے حضرت عائشہؓ سے بھی کہا تھا: اللہ کی قسم! ہم تو اسے ایسی رخصت سمجھتی ہیں جو اللہ تعالیٰ کے رسول نے خصوصی طور پر حضرت سالم کو عطا فرمائی تھی‘ لہٰذا کوئی شخص اس جیسی رضاعت کے رشتے سے ہمارے ہاں نہ آئے جائے اور نہ ہمیں دیکھے۔
تشریح : مذکورہ دونوں حدیثوں میں نبی اکرمﷺ کی ازواج مطہرات کے نظریے کا اظہار ہے اور جمہور علماء کی بھی یہی رائے ہے۔ لیکن حضرت عائشہؓ کا موقف یہ تھا کہ یہ ایک خاص حکم ہے جس پر اس قسم کے حضوصی حالات میں عمل کرنا جائز ہے جس سے حضرت سہلہؓ کو سابقہ پیش آیا تھا۔ امام ابن تیمیہ اور دیگر بہت سے علماء بھی خصوصی حالات میں رضاعت کبیر کے قائل ہیں۔ مذکورہ دونوں حدیثوں میں نبی اکرمﷺ کی ازواج مطہرات کے نظریے کا اظہار ہے اور جمہور علماء کی بھی یہی رائے ہے۔ لیکن حضرت عائشہؓ کا موقف یہ تھا کہ یہ ایک خاص حکم ہے جس پر اس قسم کے حضوصی حالات میں عمل کرنا جائز ہے جس سے حضرت سہلہؓ کو سابقہ پیش آیا تھا۔ امام ابن تیمیہ اور دیگر بہت سے علماء بھی خصوصی حالات میں رضاعت کبیر کے قائل ہیں۔