سنن النسائي - حدیث 3320

كِتَابُ النِّكَاحِ لَبَنُ الْفَحْلِ صحيح أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَسْوَدِ وَإِسْحَقُ بْنُ بَكْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ مُضَرَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَ أَفْلَحُ أَخُو أَبِي الْقُعَيْسِ يَسْتَأْذِنُ فَقُلْتُ لَا آذَنُ لَهُ حَتَّى أَسْتَأْذِنَ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا جَاءَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ لَهُ جَاءَ أَفْلَحُ أَخُو أَبِي الْقُعَيْسِ يَسْتَأْذِنُ فَأَبَيْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ فَقَالَ ائْذَنِي لَهُ فَإِنَّهُ عَمُّكِ قُلْتُ إِنَّمَا أَرْضَعَتْنِي امْرَأَةُ أَبِي الْقُعَيْسِ وَلَمْ يُرْضِعْنِي الرَّجُلُ قَالَ ائْذَنِي لَهُ فَإِنَّهُ عَمُّكِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3320

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل عورت کے دودھ میں خاوند کا بھی دخل ہے حضرت عائشہؓ سے منقول ہے کہ میرے رضاعی باپ ابوالعقیس کے بھائی افلح آئے اور اندر آنے کی اجازت طلب کی۔ میں نے کہا: میں انہیں اجازت نہیں دوں گی حتیٰ کہ میں اللہ کے نبیﷺ سے پوچھ لوں۔ جب نبیﷺ تشریف لائے تو میں نے آپ سے کہا: ابوالعقیس کے بھائی افلح آئے تھے۔ اندر آنے کی اجازت طلب کرتے تھے۔ میں نے انہیں اجازت دینے سے انکار کردیا۔ آپ نے فرمایا: ’’انہیں اجاز ت دے دیا کرو کیونکہ وہ تمہارے چچا ہیں۔‘‘
تشریح : ایک ہی حدیث کو کئی سندوں میں بیان کرنے کئی فائدے ہیں۔ سند کے اختلافات واضح ہوجاتے ہیں۔ راویوں کو لگنے والی غلطیوں کا علم ہوجاتا ہے۔ واقعے کی تفصیلات مکمل طور پر معلوم ہوجاتی ہیں وغیرہ۔ ایک ہی حدیث کو کئی سندوں میں بیان کرنے کئی فائدے ہیں۔ سند کے اختلافات واضح ہوجاتے ہیں۔ راویوں کو لگنے والی غلطیوں کا علم ہوجاتا ہے۔ واقعے کی تفصیلات مکمل طور پر معلوم ہوجاتی ہیں وغیرہ۔