كِتَابُ النِّكَاحِ تَحْرِيمُ الْجَمْعِ بَيْنَ الْمَرْأَةِ وَخَالَتِهَا صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا الْمُعْتَمِرُ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُنْكَحَ الْمَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا وَالْعَمَّةُ عَلَى بِنْتِ أَخِيهَا
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
کسی عورت اور اس کی خالہ سے بیک وقت نکاح حرام ہے
حضرت ابوہریرہـ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے منع فرمایا کہ کسی عورت سے ا س کی پھوپھی کے ن کاح پر نکاح کیا جائے یا پھوپھی سے اس کی بھتیجی کے نکاح پر نکاح کیا جائے۔
تشریح :
مقصود یہ ہے کہ پھوپھی اور بھتیجی سے بیک وقت حرام ہے‘ خواہ پہلے پھوپھی سے نکاح کیا گیا ہو یا بھتیجی سے۔ خالہ اور بھانجی کا حکم بھی یہی ہے۔
مقصود یہ ہے کہ پھوپھی اور بھتیجی سے بیک وقت حرام ہے‘ خواہ پہلے پھوپھی سے نکاح کیا گیا ہو یا بھتیجی سے۔ خالہ اور بھانجی کا حکم بھی یہی ہے۔