سنن النسائي - حدیث 3290

كِتَابُ النِّكَاحِ الْجَمْعُ بَيْنَ الْمَرْأَةِ وَعَمَّتِهَا صحيح أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُجْمَعُ بَيْنَ الْمَرْأَةِ وَعَمَّتِهَا وَلَا بَيْنَ الْمَرْأَةِ وَخَالَتِهَا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3290

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل ایک عورت اور اس کی پھوپھی سے (بیک وقت) نکاح حرام ہے حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’کسی عورت اور اس کی پھوپھی یا کسی عورت اور س کی خالہ سے (بیک وقت) نکاح نہ کیاجائے۔‘‘
تشریح : بھتیجی‘ پھوپھی اور بھانجی‘ خالہ انتہائی قریبی رشتے ہیں۔ ایسے قریبی رشتوں کو سوکناپے میں بدلنا ظلم عظیم ہے جبکہ یہ رشتے انتہائی محبت اور خلوص کے متقاضی ہیں‘ لہٰذا انہیں بھی دوبہنوں والا حکم دیا گیا ہے کیونکہ دوبہنوں سے بیک وقت نکاح بھی اسی بنا پر حرام ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ ان سے بھی یکے بعد دیگرے نکاح جائز ہے جیسا کہ دو بہنوں سے جائز ہے۔ بیک وقت نکاح کرنا منع ہے۔ بھتیجی‘ پھوپھی اور بھانجی‘ خالہ انتہائی قریبی رشتے ہیں۔ ایسے قریبی رشتوں کو سوکناپے میں بدلنا ظلم عظیم ہے جبکہ یہ رشتے انتہائی محبت اور خلوص کے متقاضی ہیں‘ لہٰذا انہیں بھی دوبہنوں والا حکم دیا گیا ہے کیونکہ دوبہنوں سے بیک وقت نکاح بھی اسی بنا پر حرام ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ ان سے بھی یکے بعد دیگرے نکاح جائز ہے جیسا کہ دو بہنوں سے جائز ہے۔ بیک وقت نکاح کرنا منع ہے۔