سنن النسائي - حدیث 3268

كِتَابُ النِّكَاحِ إِذْنُ الْبِكْرِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي مُلَيْكَةَ يُحَدِّثُ عَنْ ذَكْوَانَ أَبِي عَمْرٍو عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اسْتَأْمِرُوا النِّسَاءَ فِي أَبْضَاعِهِنَّ قِيلَ فَإِنَّ الْبِكْرَ تَسْتَحِي وَتَسْكُتُ قَالَ هُوَ إِذْنُهَا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3268

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل کنواری لڑکی کی اجازت کا بیان حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ’’عورتوں سے ان کے نکاح کے بارے میں مشورہ کرلیا کرو۔‘‘ کہا گیا کہ کنواری لڑکی تو شرمائے گی اور چپ رہے گی۔ آپ نے فرمایا: ’’یہی اس کی اجازت ہے۔‘‘
تشریح : اسلام چونکہ دین فطرت ہے‘ اس لیے اس میں عورت کے حقوق کا پورا پورا لحاظ رکھا گیا ہے۔ اور اس کی اجازت کے بغیر اس کا نکاح کرنے سے روکا گیا ہے۔ اسلام نے یہ حقوق عورت کو اس وقت دے جب عورتوں کو جانوروں کی طرح سمجھا جاتا تھا بلکہ جانوروں کی طرح اسے باندھا کھولا‘ اور بیچا جاتا تھا۔ اسلام چونکہ دین فطرت ہے‘ اس لیے اس میں عورت کے حقوق کا پورا پورا لحاظ رکھا گیا ہے۔ اور اس کی اجازت کے بغیر اس کا نکاح کرنے سے روکا گیا ہے۔ اسلام نے یہ حقوق عورت کو اس وقت دے جب عورتوں کو جانوروں کی طرح سمجھا جاتا تھا بلکہ جانوروں کی طرح اسے باندھا کھولا‘ اور بیچا جاتا تھا۔