سنن النسائي - حدیث 3265

كِتَابُ النِّكَاحِ اسْتِئْذَانُ الْبِكْرِ فِي نَفْسِهَا صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ لِلْوَلِيِّ مَعَ الثَّيِّبِ أَمْرٌ وَالْيَتِيمَةُ تُسْتَأْمَرُ فَصَمْتُهَا إِقْرَارُهَا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3265

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل کنواری لڑکی سے اس کے نکاح کے بارے میں اجازت لی جائے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ’’بیوہ کے مقابلے میں ولی کو اختیار نہیں اور نابالغ یا کنواری سے بھی مشورہ کرلیا جائے۔ اگر وہ خاموش رہے تو یہ اس کی طرف سے اقرار اور اجازت ہے۔‘‘
تشریح : ’’ولی کو اختیار نہیں‘‘ یعنی ولی کو رکاوٹ ڈالنے کا اختیار نہیں بلکہ وہ بیوہ کی بات کو ترجیح دے۔ یہ اس حدیث کے صحیح معنی ہیں جو دیگر احادیث سے بھی مطابقت رکھتے ہیں۔ ’’ولی کو اختیار نہیں‘‘ یعنی ولی کو رکاوٹ ڈالنے کا اختیار نہیں بلکہ وہ بیوہ کی بات کو ترجیح دے۔ یہ اس حدیث کے صحیح معنی ہیں جو دیگر احادیث سے بھی مطابقت رکھتے ہیں۔