كِتَابُ النِّكَاحِ إِذَا اسْتَشَارَ رَجُلٌ رَجُلًا فِي الْمَرْأَةِ، هَلْ يُخْبِرُهُ بِمَا يَعْلَمُ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا أَرَادَ أَنْ يَتَزَوَّجَ امْرَأَةً فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْظُرْ إِلَيْهَا فَإِنَّ فِي أَعْيُنِ الْأَنْصَارِ شَيْئًا
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل جب کوئی آدمی دوسرے آد می سے کسی عورت کے بارے میں مشورہ لے تو کیا وہ معلوم خوبیاں اور عیوب بیان کرسکتا ہے؟ حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے ایک (انصاری) عورت سے شادی کرنے کا ارادہ کیا تو نبیﷺ سے نکاح کی پیش کش کرنے کا بیان کا ارادہ کیا تو نبیﷺ نے فرمایا: ’’اسے دیکھ لینا‘ کیونکہ انصار کی آنکھوں میں خرابی ہوتی ہے۔