سنن النسائي - حدیث 3248

كِتَابُ النِّكَاحِ إِذَا اسْتَشَارَ رَجُلٌ رَجُلًا فِي الْمَرْأَةِ، هَلْ يُخْبِرُهُ بِمَا يَعْلَمُ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ هَاشِمِ بْنِ الْبَرِيدِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا نَظَرْتَ إِلَيْهَا فَإِنَّ فِي أَعْيُنِ الْأَنْصَارِ شَيْئًا قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ وَجَدْتُ هَذَا الْحَدِيثَ فِي مَوْضِعٍ آخَرَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَ وَالصَّوَابُ أَبُو هُرَيْرَةَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3248

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل جب کوئی آدمی دوسرے آد می سے کسی عورت کے بارے میں مشورہ لے تو کیا وہ معلوم خوبیاں اور عیوب بیان کرسکتا ہے؟ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انصار میں سے ایک شخص رسول اللہﷺکے پاس حاضر ہوا اور کہنے لگا: میں نے انصار کی ایک عورت کا شادی کا پیغام بھیجا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’تو نے اسے دیکھا نہیں؟ انصار کی آنکھوں میں کچھ خرابی ہوتی ہے۔‘‘ ابو عبدالرحمن (امام نسائی رحمہ اللہ ) بیان کرتے ہیں کہ میں نے ایک اور جگہ یہ حدیث اس طرح پائی ہے کہ یزید بن کیسان نے حضرت جابر بن عبداللہ سے بیان کیا‘ جبکہ صحیح یہ ہے کہ روایت حضرت ابوہریرہؓ سے ہے۔
تشریح : خرابی سے مراد یا تو بھینگا ہونا ہے یا چھوٹا ہونا یا پھر نیلگوں ہونا۔ واللہ اعلم۔ خرابی سے مراد یا تو بھینگا ہونا ہے یا چھوٹا ہونا یا پھر نیلگوں ہونا۔ واللہ اعلم۔