كِتَابُ النِّكَاحِ النَّهْيُ أَنْ يَخْطُبَ الرَّجُلُ عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَخْطُبُ أَحَدُكُمْ عَلَى خِطْبَةِ بَعْضٍ
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
کسی کے پیغام نکاح پر پیغام نکاح بھیجنے کی ممانعت
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی شخص کسی دوسرے کے پیغام نکاح پر اپنا پیغام نکاح نہ بھیجے۔‘‘
تشریح :
(1) کسی کے پیغام پر پیغام بھیجنا اخلاق کے منافی ہے بلکہ حسد اور خود غرضی کا آئینہ دار ہ‘ اس لیے اسلام نے ا س سے منع فرمایا ہے۔ شریعت اسلامی کا یہ طرئہ امتیاز ہے کہ یہ فرد اور معاشرے کی اصلاح کرتی ہے‘ باہمی الفت اور مودت کی ترغیب اور اختلاف‘ دشمنی اور نفرت کا سبب بننے والی ہر چیز سے روکتی ہے۔ (2) ہاں اگر پیغام رد ہوجائے یا عورت اور اس کے ولی مزید پیغامات کے خواہش مند ہوں یا پہلے پیغام بھیجنے والا اجازت دے دے یا ایک ہی وقت میں دو تین پیغام آجائیں تو کوئی حرج نہیں‘ پیغام بھیجا جاسکتا ہے۔ منع تب ہے جب بات چیت چل رہی ہو اور رجحان ہوچکا ہو‘ پیغام قبول ہوچکا ہو یا قبولیت کے قریب ہو۔
(1) کسی کے پیغام پر پیغام بھیجنا اخلاق کے منافی ہے بلکہ حسد اور خود غرضی کا آئینہ دار ہ‘ اس لیے اسلام نے ا س سے منع فرمایا ہے۔ شریعت اسلامی کا یہ طرئہ امتیاز ہے کہ یہ فرد اور معاشرے کی اصلاح کرتی ہے‘ باہمی الفت اور مودت کی ترغیب اور اختلاف‘ دشمنی اور نفرت کا سبب بننے والی ہر چیز سے روکتی ہے۔ (2) ہاں اگر پیغام رد ہوجائے یا عورت اور اس کے ولی مزید پیغامات کے خواہش مند ہوں یا پہلے پیغام بھیجنے والا اجازت دے دے یا ایک ہی وقت میں دو تین پیغام آجائیں تو کوئی حرج نہیں‘ پیغام بھیجا جاسکتا ہے۔ منع تب ہے جب بات چیت چل رہی ہو اور رجحان ہوچکا ہو‘ پیغام قبول ہوچکا ہو یا قبولیت کے قریب ہو۔