سنن النسائي - حدیث 3235

كِتَابُ النِّكَاحِ الْمَرْأَةُ الْغَيْرَاءُ صحيح الإسناد أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَنْبَأَنَا النَّضْرُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسٍ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا تَتَزَوَّجُ مِنْ نِسَاءِ الْأَنْصَارِ قَالَ إِنَّ فِيهِمْ لَغَيْرَةً شَدِيدَةً

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3235

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل غیرت(رشک)والی عورت کا بیان حضرت انسؓ سے مروی ہے کہ لوگوں نے کہا اے اللہ کے رسول!آپ انصاری عورتوں میں سے کسی کے ساتھ شادی نہیں فرمائیں گے؟آپ نے فرمایا:ان میں غیرت بہت ہے۔
تشریح : انصار دھیمے مزاج کے لوگ تھے؏‘اس لیے ان کی عورتیں ان پر غالب تھیں۔وہ ان سے ڈرتے تھے اس طرح انصاری عورتوں کے مزاج میں کچھ جدت پیدا ہو گئی تھی۔رسول اللہ ﷺ کی پہلے سے بیویاں تھیں۔تیز مزاج والی عورت کا اپنی سوکنوں اور خاوند سے نباہ نہیں ہوتا بلکہ مستقل سر دردی بن جاتی ہے آپ نے شاید اسی لیے انصار میں نکاح نہیں فرمایا۔ انصار دھیمے مزاج کے لوگ تھے؏‘اس لیے ان کی عورتیں ان پر غالب تھیں۔وہ ان سے ڈرتے تھے اس طرح انصاری عورتوں کے مزاج میں کچھ جدت پیدا ہو گئی تھی۔رسول اللہ ﷺ کی پہلے سے بیویاں تھیں۔تیز مزاج والی عورت کا اپنی سوکنوں اور خاوند سے نباہ نہیں ہوتا بلکہ مستقل سر دردی بن جاتی ہے آپ نے شاید اسی لیے انصار میں نکاح نہیں فرمایا۔