سنن النسائي - حدیث 3190

كِتَابُ الْجِهَادِ فَضْلُ الصَّدَقَةِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ حسن أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ بَحِيرٍ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي بَحْرِيَّةَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ الْغَزْوُ غَزْوَانِ فَأَمَّا مَنْ ابْتَغَى وَجْهَ اللَّهِ وَأَطَاعَ الْإِمَامَ وَأَنْفَقَ الْكَرِيمَةَ وَيَاسَرَ الشَّرِيكَ وَاجْتَنَبَ الْفَسَادَ كَانَ نَوْمُهُ وَنُبْهُهُ أَجْرًا كُلُّهُ وَأَمَّا مَنْ غَزَا رِيَاءً وَسُمْعَةً وَعَصَى الْإِمَامَ وَأَفْسَدَ فِي الْأَرْضِ فَإِنَّهُ لَا يَرْجِعُ بِالْكَفَافِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3190

کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل فی سبیل اللہ صدقہ کرنے کی فضیلت حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جنگ دو قسم کی ہوتی ہے۔ جو شخص اللہ کی رضا مندی کا طالب ہو‘ امام کی اطاعت کرے اور اچھا مال خرچ کرے اور اپنے ساتھی سے نرمی کرے اور فساد سے بچے تو اس کا سونا اور جاگنا سب کا سب ثواب ہوگا۔ لیکن جو شخص دکھلاوے اور شہرت کے لیے جنگ کرے‘ امام کی نافرمانی کرے اور زمین میں فساد کرے تو وہ اپنی پہلی حالت کے ساتھ بھی واپس نہیں آئے گا۔ (چہ جائیکہ وہکوئی ثواب حاصل کرے)۔‘‘
تشریح : دکھلاوے اور شہرت کے لیے لڑائی لڑنا ثواب کے بجائے عذاب کا سبب ہوگا‘ لہٰذا وہ پہلی حالت سے بھی گاٹے میں رہے گا۔ دکھلاوے اور شہرت کے لیے لڑائی لڑنا ثواب کے بجائے عذاب کا سبب ہوگا‘ لہٰذا وہ پہلی حالت سے بھی گاٹے میں رہے گا۔