سنن النسائي - حدیث 3186

كِتَابُ الْجِهَادِ فَضْلُ النَّفَقَةِ فِي سَبِيلِ اللَّه تَعَالَى صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو سَلمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ دَعَتْهُ خَزَنَةُ الْجَنَّةِ مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ يَا فُلَانُ هَلُمَّ فَادْخُلْ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَاكَ الَّذِي لَا تَوَى عَلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ تَكُونَ مِنْهُمْ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3186

کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل فی سبیل اللہ خرچ کرنے کی فضیلت حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں جوڑا خرچ کرے‘ اسے جنت کے دربان تمام دروازوں سے بلائیں گے۔ اے فلاں! ادھر آؤ اور (یہاں سے) داخل ہوجاؤ۔‘‘ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس شخص کو تو کسی قسم کا خسارہ نہیں۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’مجھے امید ہے کہ تو بھی ان میں سے ہوگا۔‘‘
تشریح : اس روایت میں فی سبیل اللہ کالفظ عام معلوم ہوتا ہے‘ یعنی کسی بھی اچھی جگہ میں۔ امام صاحب رحمہ اللہ نے شاید اسے جہاد سے خاص سمجھا ہے جو اسے کتاب الجہاد میں ذکر کیا گیا ہے‘ نیز یہ روایت سابقہ روایت سے کچھ مختلف ہے۔ ممکن ہے کسی راوی کو سہو ہوگیا ہو یا یہ دوالگ الگ واقعات ہوں۔ اور یہ کوئی بعید نہیں۔ اس روایت میں فی سبیل اللہ کالفظ عام معلوم ہوتا ہے‘ یعنی کسی بھی اچھی جگہ میں۔ امام صاحب رحمہ اللہ نے شاید اسے جہاد سے خاص سمجھا ہے جو اسے کتاب الجہاد میں ذکر کیا گیا ہے‘ نیز یہ روایت سابقہ روایت سے کچھ مختلف ہے۔ ممکن ہے کسی راوی کو سہو ہوگیا ہو یا یہ دوالگ الگ واقعات ہوں۔ اور یہ کوئی بعید نہیں۔