كِتَابُ الْجِهَادِ تَمَنِّي الْقَتْلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَى صحيح الإسناد أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْلَا أَنَّ رِجَالًا مِنْ الْمُؤْمِنِينَ لَا تَطِيبُ أَنْفُسُهُمْ بِأَنْ يَتَخَلَّفُوا عَنِّي وَلَا أَجِدُ مَا أَحْمِلُهُمْ عَلَيْهِ مَا تَخَلَّفْتُ عَنْ سَرِيَّةٍ تَغْزُو فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوَدِدْتُ أَنِّي أُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ أُحْيَا ثُمَّ أُقْتَلُ ثُمَّ أُحْيَا ثُمَّ أُقْتَلُ
کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل اللہ تعالیٰ کے راستے میں شہادت کی خواہش حضرت ابوہریرہؓ نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ’’قسم ا س ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر یہ خدشہ نہ ہوتا کہ مومن مجھ سے پیچھے رہنا گوارہ نہیں کریں گے‘ اور میں اتنی سواریان نہیں پاتا کہ ان سبکو سوار کرسکوں‘ تو میں جہاد فی سبیل اللہ کے جانے والے کسی لشکر سے بھی پیچھے نہ رہتا۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میری خواہش ہے کہ میں اللہ تعالیٰ کے راستے میں شہید ہوجاؤں‘ پھر زندہ کیا جاؤں‘ پھر شہید ہوجاؤں‘ پھر زندہ کیا جاؤں‘ پھر شہید ہوجاؤں۔‘‘