سنن النسائي - حدیث 3124

كِتَابُ الْجِهَادِ مَا تَكَفَّلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِمَنْ يُجَاهِدُ فِي سَبِيلِهِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَكَفَّلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِمَنْ جَاهَدَ فِي سَبِيلِهِ لَا يُخْرِجُهُ إِلَّا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِهِ وَتَصْدِيقُ كَلِمَتِهِ بِأَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ يَرُدَّهُ إِلَى مَسْكَنِهِ الَّذِي خَرَجَ مِنْهُ مَعَ مَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3124

کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل اللہ تعالیٰ مجاہد فی سبیل اللہ کے لیے کس چیز کا ضامن ہے؟ حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول ا للہﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ اس شخص کے لیے جو اس کے راستے میں جہاد کرنے جاتا ہے اور اس کو جانے کا واحد مقصد اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد اور اس کے دین کی تصدیق وتائید کرنا ہے‘ اس بات کا ضامن ہے کہ (اگر وہ شہید ہوگیا تو) اسے ضرور جنت میں داخل کرے گا یا (اگر وہ زندہ رہا تو) اسے اس کے گھر میں‘ جہاں سے وہ گیا تھا‘ واپس پہنچائے گا‘ نیز اسے اجرا اور غنیمت بھی حاصل ہوں گے۔‘‘
تشریح : ’’اجر اور غنیمت‘‘ یعنی دونوں میں سے ایک چیز تو ضرور حاصل ہوگی۔ دونوں بھی ہوسکتی ہیں کیونکہ اجر تو ہر حال میں حاصل ہوگا‘ غنیمت مل جائے تو بہتر ورنہ اخروی تو ہر صورت میں ملے گا۔ ’’اجر اور غنیمت‘‘ یعنی دونوں میں سے ایک چیز تو ضرور حاصل ہوگی۔ دونوں بھی ہوسکتی ہیں کیونکہ اجر تو ہر حال میں حاصل ہوگا‘ غنیمت مل جائے تو بہتر ورنہ اخروی تو ہر صورت میں ملے گا۔