كِتَابُ الْجِهَادِ الْغُزَاةِ وَفْدُ اللَّهِ تَعَالَى صحيح أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ مَخْرَمَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ سُهَيْلَ بْنَ أَبِي صَالِحٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفْدُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ ثَلَاثَةٌ الْغَازِي وَالْحَاجُّ وَالْمُعْتَمِرُ
کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل
جہاد کو جانے والے اللہ تعالیٰ کے مہمان ہیں۔
حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تین شخص اللہ تعالیٰ کے خصوصی مہمان ہیں: جنگ کو جانے والا‘ حج کو جانے والا اور عمرے کو جانے والا۔‘‘
تشریح :
: چونکہ یہ تینوں خالص اللہ کی رضا کے لیے اپنا پیشہ خرچ کرکے اور لمبے سفر کی صعوبتیں برداشت کرکے جاتے ہیں‘ اس لیے انہیں اللہ تعالیٰ کے مہمان فرمایا گیا۔ مقصد یہ کہ اللہ تعالیٰ ان سے بہت خوش ہوتا ہے
: چونکہ یہ تینوں خالص اللہ کی رضا کے لیے اپنا پیشہ خرچ کرکے اور لمبے سفر کی صعوبتیں برداشت کرکے جاتے ہیں‘ اس لیے انہیں اللہ تعالیٰ کے مہمان فرمایا گیا۔ مقصد یہ کہ اللہ تعالیٰ ان سے بہت خوش ہوتا ہے