سنن النسائي - حدیث 3078

الْمَوَاقِيتِ بَاب عَدَدِ الْحَصَى الَّتِي يَرْمِي بِهَا الْجِمَارَ صحيح أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ هَارُونَ قَالَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فَقُلْتُ أَخْبِرْنِي عَنْ حَجَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَمَى الْجَمْرَةَ الَّتِي عِنْدَ الشَّجَرَةِ بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُكَبِّرُ مَعَ كُلِّ حَصَاةٍ مِنْهَا حَصَى الْخَذْفِ رَمَى مِنْ بَطْنِ الْوَادِي ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى الْمَنْحَرِ فَنَحَرَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3078

کتاب: مواقیت کا بیان جمروں کو کتنی کتنی کنکریاں ماری جائیں گی؟ حضرت محمد باقر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ہم حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کے پاس گئے۔ میں نے عرض کیا: مجھے رسول اللہﷺ کے حج کے بارے میں بتائیے۔ انھوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ نے اس جمرے کو جو درخت کے پاس ہے، سات کنکریاں ماریں۔ آپ ہر کنکری کے ساتھ اللہ اکبر کہتے تھے۔ کنکریاں خذف کی کنکریوں جیسی تھیں اور آپ نے یہ رمی وادی کے پیٹ سے کی تھی، پھر آپ قربان گاہ کی طرف گئے اور قربانی کی۔