ذِكْرُ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ بَاب بَوْلِ الْجَارِيَةِ صحيح أَخْبَرَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْوَلِيدِ قَالَ حَدَّثَنِي مُحِلُّ بْنُ خَلِيفَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو السَّمْحِ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُغْسَلُ مِنْ بَوْلِ الْجَارِيَةِ وَيُرَشُّ مِنْ بَوْلِ الْغُلَامِ
کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
لڑکی کا پیشاب
حضرت ابوسمح رضی اللہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لڑکی کے پیشاب کی وجہ سے کپڑا دھویا جائے اور لڑکے کے پیشاب کی وجہ سے پانی چھڑک دیا جائے۔‘‘
تشریح :
یہاں بھی حدیث: ۳۰۳ کی قید [لم یأکل الطعام] معتبر ہے، یعنی اس لڑکے نے ابھی کھانا شروع نہ کیا ہو۔
یہاں بھی حدیث: ۳۰۳ کی قید [لم یأکل الطعام] معتبر ہے، یعنی اس لڑکے نے ابھی کھانا شروع نہ کیا ہو۔