الْمَوَاقِيتِ فِيمَنْ لَمْ يُدْرِكْ صَلَاةَ الصُّبْحِ مَعَ الْإِمَامِ بِالْمُزْدَلِفَةِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ يَقُولُ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ مُضَرِّسِ بْنِ أَوْسِ بْنِ حَارِثَةَ بْنِ لَأْمٍ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَمْعٍ فَقُلْتُ هَلْ لِي مِنْ حَجٍّ فَقَالَ مَنْ صَلَّى هَذِهِ الصَّلَاةَ مَعَنَا وَوَقَفَ هَذَا الْمَوْقِفَ حَتَّى يُفِيضَ وَأَفَاضَ قَبْلَ ذَلِكَ مِنْ عَرَفَاتٍ لَيْلًا أَوْ نَهَارًا فَقَدْ تَمَّ حَجُّهُ وَقَضَى تَفَثَهُ
کتاب: مواقیت کا بیان جو شخص مزدلفہ میں صبح کی نماز امام کے ساتھ نہ پا سکے؟ حضرت عروہ بن مضرس بن اوس بن حارثہ بن لام رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبیﷺ کے پاس مزدلفہ میں حاضر ہوا اور عرض کیا: کیا میرا حج ہوگیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’جس نے یہ نماز (نماز فجر) ہمارے ساتھ (مزدلفہ میں) پڑھی اور ہمارے ساتھ یہ وقوف (وقوف مزدلفہ) کیا حتی کہ منیٰ کو جائے اور اس سے پہلے وہ رات یا دن کو کسی وقت عرفات سے ہو آیا ہو تو اس کا حج پورا ہوگیا اور اس نے اپنا میل کچیل دور کر لیا۔‘‘