الْمَوَاقِيتِ النُّزُولُ بَعْدَ الدَّفْعِ مِنْ عَرَفَةَ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ كُرَيْبٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَيْثُ أَفَاضَ مِنْ عَرَفَةَ مَالَ إِلَى الشِّعْبِ قَالَ فَقُلْتُ لَهُ أَتُصَلِّي الْمَغْرِبَ قَالَ الْمُصَلَّى أَمَامَكَ
کتاب: مواقیت کا بیان
عرفات سے واپسی پر اترنا
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ جب عرفات سے واپس لوٹے تو (راستے میں) ایک گھاٹی کی طرف ہو لیے۔ میں نے عرض کیا: (اللہ کے رسول!) مغرب کی نماز پڑھیں گے؟ فرمایا: ’’(نہیں) نماز کی جگہ تو آگے (مزدلفہ میں) ہے۔‘‘
تشریح :
آپ پیشاب کے لیے اترے تھے۔ باب کا مقصد بھی یہی ہے کہ کسی ضرورت کے لیے راستے میں ٹھہرا جا سکتا ہے ورنہ نمازیں تو مزدلفہ ہی میں ہوں گی۔
آپ پیشاب کے لیے اترے تھے۔ باب کا مقصد بھی یہی ہے کہ کسی ضرورت کے لیے راستے میں ٹھہرا جا سکتا ہے ورنہ نمازیں تو مزدلفہ ہی میں ہوں گی۔