سنن النسائي - حدیث 3022

الْمَوَاقِيتِ الْأَمْرُ بِالسَّكِينَةِ فِي الْإِفَاضَةِ مِنْ عَرَفَةَ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحْرِزُ بْنُ الْوَضَّاحِ عَنْ إِسْمَعِيلَ يَعْنِي ابْنَ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِي غَطَفَانَ بْنِ طَرِيفٍ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ لَمَّا دَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَنَقَ نَاقَتَهُ حَتَّى أَنَّ رَأْسَهَا لَيَمَسُّ وَاسِطَةَ رَحْلِهِ وَهُوَ يَقُولُ لِلنَّاسِ السَّكِينَةَ السَّكِينَةَ عَشِيَّةَ عَرَفَةَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3022

کتاب: مواقیت کا بیان عرفات سے واپسی کے وقت سکون واطمینان اختیار کرنا چاہیے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہﷺ عرفات سے واپس لوٹ رہے تھے تو آپ نے اپنی اونٹنی کی مہار کھینچ رکھی تھی، حتی کہ اس کا سر پالان کی درمیانی لکڑی کو لگتا تھا۔ آپ لوگوں سے فرما رہے تھے: ’’سکون اختیار کرو سکون۔‘‘ یہ عرفے کے دن شام کی بات ہے۔