سنن النسائي - حدیث 3017

الْمَوَاقِيتِ رَفْعُ الْيَدَيْنِ فِي الدُّعَاءِ بِعَرَفَةَ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ أَنَّ يَزِيدَ بْنَ شَيْبَانَ قَالَ كُنَّا وُقُوفًا بِعَرَفَةَ مَكَانًا بَعِيدًا مِنْ الْمَوْقِفِ فَأَتَانَا ابْنُ مِرْبَعٍ الْأَنْصَارِيُّ فَقَالَ إِنِّي رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْكُمْ يَقُولُ كُونُوا عَلَى مَشَاعِرِكُمْ فَإِنَّكُمْ عَلَى إِرْثٍ مِنْ إِرْثِ أَبِيكُمْ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3017

کتاب: مواقیت کا بیان عرفات میں ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا حضرت یزید بن شیبان بیان کرتے ہیں کہ ہم عرفات میں رسول اللہﷺ کی جائے وقوف سے بہت دور ٹھہرے ہوئے تھے۔ ہمارے اپس حضرت ابن مربع انصاری رضی اللہ عنہ آئے اور فرمایا: میں تمھاری طرف رسول اللہﷺ کا قاصد ہوں۔ آپ فرما رہے ہیں کہ اپنی اپنی جگہوں پر ٹھہرے رہو۔ تم اپنے جد امجد حضرت ابراہیم علیہ السلام کی وراثت پر قائم ہو۔
تشریح : عرفات سارے کا سارا وقوف کی جگہ ہے۔ اگرچہ رسول اللہﷺ نے جبل رحمت کے قریب وقوف فرمایا تھا لیکن ہر شخص تو اس جگہ وقوف نہیں کر سکتا، لہٰذا جہاں کسی کو جگہ ملے وہیں ٹھہر جائے، ثواب میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ عرفات سارے کا سارا وقوف کی جگہ ہے۔ اگرچہ رسول اللہﷺ نے جبل رحمت کے قریب وقوف فرمایا تھا لیکن ہر شخص تو اس جگہ وقوف نہیں کر سکتا، لہٰذا جہاں کسی کو جگہ ملے وہیں ٹھہر جائے، ثواب میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔