سنن النسائي - حدیث 2984

الْمَوَاقِيتِ مَوْضِعُ الْمَشْيِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا نَزَلَ مِنْ الصَّفَا مَشَى حَتَّى إِذَا انْصَبَّتْ قَدَمَاهُ فِي بَطْنِ الْوَادِي سَعَى حَتَّى يَخْرُجَ مِنْهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2984

کتاب: مواقیت کا بیان چلنے کی جگہ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ جب صفا سے اترتے تھے تو آرام سے چلتے تھے حتی کہ جب آپ کے قدم وادی کے پیٹ میں نشیبی جگہ پہنچتے تو آپ دوڑنے لگتے حتی کہ وادی سے نکل جاتے۔
تشریح : صفا اور مروہ کی چڑھائی اور اترائی آہستہ چل کر طے کی جائے گی جبکہ سبز روشنیوں کے درمیان والی نشیبی جگہ دوڑ کر۔ یہی مسنون ہے۔ صفا اور مروہ کی چڑھائی اور اترائی آہستہ چل کر طے کی جائے گی جبکہ سبز روشنیوں کے درمیان والی نشیبی جگہ دوڑ کر۔ یہی مسنون ہے۔