الْمَوَاقِيتِ مَسْحُ الرُّكْنَيْنِ الْيَمَانِيَيْنِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمْ أَرَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ مِنْ الْبَيْتِ إِلَّا الرُّكْنَيْنِ الْيَمَانِيَيْنِ
کتاب: مواقیت کا بیان
دونوں یمنی کونوں کو ہاتھ لگانا
حضرت سالم کے والد (حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ) بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو دونوں یمنی کونوں کے علاوہ بیت اللہ کے کسی حصے کو چھوتے نہیں دیکھا۔
تشریح :
یمن کعبہ مشرفہ کے جنوب میں ہے، لہٰذا جنوب کی جانب دو کونوں کو یمنی کونے کہا جاتا ہے۔ ان میں سے ایک حجر اسود والا ہے۔ اس کے لیے تو یہی شناخت کافی ہے۔ دوسرے کونے کو، جو حجر اسود سے بائیں طرف والا ہے، رکن یمانی کہا جاتا ہے۔ کبھی دونوں کو یمانی کہہ لیا جاتا ہے۔
یمن کعبہ مشرفہ کے جنوب میں ہے، لہٰذا جنوب کی جانب دو کونوں کو یمنی کونے کہا جاتا ہے۔ ان میں سے ایک حجر اسود والا ہے۔ اس کے لیے تو یہی شناخت کافی ہے۔ دوسرے کونے کو، جو حجر اسود سے بائیں طرف والا ہے، رکن یمانی کہا جاتا ہے۔ کبھی دونوں کو یمانی کہہ لیا جاتا ہے۔