الْمَوَاقِيتِ مَوْضِعُ الصَّلَاةِ مِنْ الْكَعْبَةِ ضعيف أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنِي السَّائِبُ بْنُ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ كَانَ يَقُودُ ابْنَ عَبَّاسٍ وَيُقِيمُهُ عِنْدَ الشُّقَّةِ الثَّالِثَةِ مِمَّا يَلِي الرُّكْنَ الَّذِي يَلِي الْحَجَرَ مِمَّا يَلِي الْبَابَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَمَا أُنْبِئْتَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي هَاهُنَا فَيَقُولُ نَعَمْ فَيَتَقَدَّمُ فَيُصَلِّي
کتاب: مواقیت کا بیان
کعبے میں نماز کی جگہ
حضرت عبداللہ بن سائب حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کو پکڑ کر لے جاتے (کیونکہ وہ نابینا ہوگئے تھے) اور انھیں تیسرے حصے کے پاس کھڑا کر دیتے تھے جو اس رکن کے پاس ہے جو حجر اسود، جو کہ دروازے کے قریب ہے، سے متصل ہے۔ (یعنی رکن یمانی کے پاس)۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: کیا تمھیں یہ نہیں بتایا گیا کہ رسول اللہﷺ یہاں نماز پڑھا کرتے تھے؟ وہ کہتے تھے ہاں، پھر آپ (ابن عباس رضی اللہ عنہ ) آگے بڑھتے اور نماز پڑھتے۔
تشریح :
’’تیسرے حصے کے پاس‘‘ یعنی بیت اللہ کی مشرقی دیوار کا رکن یمانی والا حصہ۔ یہ دروازے کے سامنے والی جگہ بنتی ہے۔ باقی دیوار دو حصے ہے۔ ممکن ہے اس دور میں فرش یا دیوار پر حصوں کے نشان لگائے گئے ہوں۔ یا ممکن ہے وہ اندازہ لگاتے ہوں۔ واللہ اعلم یہ روایت سنداً ضعیف ہے۔
’’تیسرے حصے کے پاس‘‘ یعنی بیت اللہ کی مشرقی دیوار کا رکن یمانی والا حصہ۔ یہ دروازے کے سامنے والی جگہ بنتی ہے۔ باقی دیوار دو حصے ہے۔ ممکن ہے اس دور میں فرش یا دیوار پر حصوں کے نشان لگائے گئے ہوں۔ یا ممکن ہے وہ اندازہ لگاتے ہوں۔ واللہ اعلم یہ روایت سنداً ضعیف ہے۔