سنن النسائي - حدیث 2919

الْمَوَاقِيتِ مَوْضِعُ الصَّلَاةِ مِنْ الْكَعْبَةِ صحيح الإسناد أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ أُسَامَةَ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْبَيْتِ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ فِي قُبُلِ الْكَعْبَةِ ثُمَّ قَالَ هَذِهِ الْقِبْلَةُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2919

کتاب: مواقیت کا بیان کعبے میں نماز کی جگہ حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ بیت اللہ سے باہر تشریف لائے تو کعبے کے سامنے دو رکعات پڑھیں، پھر فرمایا: ’’یہ قبلہ ہے۔‘‘
تشریح : ’’یہ قبلہ ہے‘‘ یعنی کعبہ قبلہ ہے جس طرف بھی ہو۔ دروازے کی طرف کھڑے ہو کر نماز پڑھنا کوئی ضروری نہیں۔ کعبے کی تمام جہات قبلہ ہیں۔ کعبہ سامنے نظر آرہا ہو تو عین کعبہ قبلہ ہے اور اگر نظر نہ آتا ہو تو کعبے کی جہت قبلہ ہے۔ اس صورت میں تھوڑا بہت رخ بدل جانا نقصان دہ نہیں جب تک دوسری جہت شروع نہ ہو جائے، مثلاً: پاکستان میںمغرب کی جہت قبلہ ہے تو جب تک چہرہ شمال یا جنوب کو نہیں جاتا، اس وقت تک نماز جائز ہے کیونکہ یہ مجبوری ہے اور شریعت لوگوں کی مجبوریوں کی بہت رعایت رکھتی ہے۔ ’’یہ قبلہ ہے‘‘ یعنی کعبہ قبلہ ہے جس طرف بھی ہو۔ دروازے کی طرف کھڑے ہو کر نماز پڑھنا کوئی ضروری نہیں۔ کعبے کی تمام جہات قبلہ ہیں۔ کعبہ سامنے نظر آرہا ہو تو عین کعبہ قبلہ ہے اور اگر نظر نہ آتا ہو تو کعبے کی جہت قبلہ ہے۔ اس صورت میں تھوڑا بہت رخ بدل جانا نقصان دہ نہیں جب تک دوسری جہت شروع نہ ہو جائے، مثلاً: پاکستان میںمغرب کی جہت قبلہ ہے تو جب تک چہرہ شمال یا جنوب کو نہیں جاتا، اس وقت تک نماز جائز ہے کیونکہ یہ مجبوری ہے اور شریعت لوگوں کی مجبوریوں کی بہت رعایت رکھتی ہے۔