سنن النسائي - حدیث 2910

الْمَوَاقِيتِ مَوْضِعُ الصَّلَاةِ فِي الْبَيْتِ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا السَّائِبُ بْنُ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْكَعْبَةَ وَدَنَا خُرُوجُهُ وَوَجَدْتُ شَيْئًا فَذَهَبْتُ وَجِئْتُ سَرِيعًا فَوَجَدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَارِجًا فَسَأَلْتُ بِلَالًا أَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْكَعْبَةِ قَالَ نَعَمْ رَكْعَتَيْنِ بَيْنَ السَّارِيَتَيْنِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2910

کتاب: مواقیت کا بیان بیت اللہ میں (رسو ل اللہ ﷺ کے) نماز پڑھنے کی جگہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ بیت اللہ میں داخل ہوئے۔ ادھر آپ کے باہر نکلنے کا وقت قریب تھا۔ ادھر مجھے حاجت پیش آ گئی۔ میں قضائے حاجت کے لیے گیا اور پھر جلدی جلدی واپس آیا تو رسول اللہﷺ باہر تشریف لا چکے تھے۔ میں نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا رسول اللہﷺ نے کعبہ مشرفہ میں نماز پڑھی ہے؟ انھوں نے فرمایا: ہاں (اگلی صف کے بائیں جانب والے) دو ستونوں کے درمیان دو رکعت نماز پڑھی ہے۔
تشریح : امام مالک رحمہ اللہ بیت اللہ میں کسی قسم کی نماز پڑھنے کے قائل نہیں مگر یہ حدیث ان کے خلاف دلیل ہے۔ (باقی دلیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ۲۹۰۸) امام مالک رحمہ اللہ بیت اللہ میں کسی قسم کی نماز پڑھنے کے قائل نہیں مگر یہ حدیث ان کے خلاف دلیل ہے۔ (باقی دلیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ۲۹۰۸)