الْمَوَاقِيتِ بِنَاءُ الْكَعْبَةِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زِيَادِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُخَرِّبُ الْكَعْبَةَ ذُو السُّوَيْقَتَيْنِ مِنْ الْحَبَشَةِ
کتاب: مواقیت کا بیان
تعمیر کعبہ کا بیان
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’(قیامت کے قریب) دو چھوٹی چھوٹی پنڈلیوں والا حبشی بیت اللہ (کعبے) کو ڈھائے گا۔‘‘
تشریح :
شاید یہ وہ وقت ہوگا جب زمین پر کوئی اللہ اللہ کرنے والا نہ رہے گا اور سب لوگ کافر و فاجر ہوں گے۔ کیونکہ قیامت ایسے ہی لوگوں پر قائم ہوگی۔ کعبے کی (خاکم بدہن) تباہی اس دنیا کی تباہی کا الارم ہوگا۔ قرآن مجید میں اس کی طرف اشارہ موجود ہے:
{جَعَلَ اللّٰہُ الْکَعْبَۃَ الْبَیْتَ الْحَرَامَ قِیٰمًا لِّلنَّاسِ وَ الشَّہْرَ الْحَرَامَ وَ الْہَدْیَ وَ الْقَلَآئِدَ} (المآئدۃ: ۹۷)
گویا بیت اللہ کی حرمت، زیارت اور حج دنیا کی بقا کا ذریعہ ہے۔
شاید یہ وہ وقت ہوگا جب زمین پر کوئی اللہ اللہ کرنے والا نہ رہے گا اور سب لوگ کافر و فاجر ہوں گے۔ کیونکہ قیامت ایسے ہی لوگوں پر قائم ہوگی۔ کعبے کی (خاکم بدہن) تباہی اس دنیا کی تباہی کا الارم ہوگا۔ قرآن مجید میں اس کی طرف اشارہ موجود ہے:
{جَعَلَ اللّٰہُ الْکَعْبَۃَ الْبَیْتَ الْحَرَامَ قِیٰمًا لِّلنَّاسِ وَ الشَّہْرَ الْحَرَامَ وَ الْہَدْیَ وَ الْقَلَآئِدَ} (المآئدۃ: ۹۷)
گویا بیت اللہ کی حرمت، زیارت اور حج دنیا کی بقا کا ذریعہ ہے۔