سنن النسائي - حدیث 2905

الْمَوَاقِيتِ بِنَاءُ الْكَعْبَةِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى عَنْ خَالِدٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْأَسْوَدِ أَنَّ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْلَا أَنَّ قَوْمِي وَفِي حَدِيثِ مُحَمَّدٍ قَوْمَكِ حَدِيثُ عَهْدٍ بِجَاهِلِيَّةٍ لَهَدَمْتُ الْكَعْبَةَ وَجَعَلْتُ لَهَا بَابَيْنِ فَلَمَّا مَلَكَ ابْنُ الزُّبَيْرِ جَعَلَ لَهَا بَابَيْنِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2905

کتاب: مواقیت کا بیان تعمیر کعبہ کا بیان ام المومنین (حضرت عائشہؓ) سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اگر میری یا تیری قوم کا دور جاہلیت قریب نہ ہوتا تو میں کعبے کو گرانے کا حکم دیتا اور اس کے دو دروازے بنا دیتا۔‘‘ جب حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ کو اقتدار ملا توانھوں نے اس کے دو دروازے بنا دیے۔
تشریح : مگر حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد حجاج نے دوبارہ پہلی حالت بحال کر دی جیسا کہ حدیث نمبر ۲۹۰۳ میں ذکر ہے۔ مگر حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد حجاج نے دوبارہ پہلی حالت بحال کر دی جیسا کہ حدیث نمبر ۲۹۰۳ میں ذکر ہے۔