سنن النسائي - حدیث 2900

الْمَوَاقِيتِ فَضْلُ الصَّلَاةِ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْجُهَنِيِّ قَالَ سَمِعْتُ نَافِعًا يَقُولُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ مِنْ الْمَسَاجِدِ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ لَا أَعْلَمُ أَحَدًا رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ غَيْرَ مُوسَى الْجُهَنِيِّ وَخَالَفَهُ ابْنُ جُرَيْجٍ وَغَيْرُهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2900

کتاب: مواقیت کا بیان مسجد حرام میں نماز پڑھنے کی فضیلت حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ’’میری مسجد (مسجد نبوی) میں ایک نماز پڑھنا دوسری مساجد میں ہزار نماز پڑھنے سے افضل ہے مگر مسجد حرام میں (اس سے بھی افضل ہے)۔‘‘ ابوعبدالرحمن (امام نسائی رحمہ اللہ) بیان کرتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ موسیٰ بن عبداللہ جہنی کے علاوہ کسی نے اس حدیث کو بواسطہ نافع، ابن عمر رضی اللہ عنہ سے بیان کیا ہو، بلکہ ابن جریج وغیرہ نے موسیٰ کی مخالفت کی ہے۔
تشریح : (۱) ابن جریج کی مخالفت یہ ہے کہ انھوں نے اسے ابن عمر رضی اللہ عنہ کی بجائے ام المومنین حضرت میمونہؓ کی مسند بنایا ہے جیسا کہ آئندہ روایت میں ہے۔ (۲) امام نسائی رحمہ اللہ کا یہ فرمانا کہ ’’میں نہیں جانتا…‘‘ محل نظر ہے۔ عبیداللہ اور ایوب نے موسیٰ کی متابعت کی ہے۔ انھوں نے بھی اس روایت کو ابن عمر رضی اللہ عنہ کی مسند بنایا ہے، اس لیے صحیح بات یہ ہے کہ یہ روایت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے اور میمونہ رضی اللہ عنہ سے بھی، اسی لیے امام مسلم رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں دونوں طریق سے یہ روایت نقل کی ہے۔ دیکھیے: (صحیح مسلم، الحج، حدیث: ۱۳۹۵) (۲) دوسری روایات میں وضاحت ہے کہ مسجد حرام میں ایک نماز عام مساجد کی ایک لاکھ نماز کے برابر ہے۔ (۱) ابن جریج کی مخالفت یہ ہے کہ انھوں نے اسے ابن عمر رضی اللہ عنہ کی بجائے ام المومنین حضرت میمونہؓ کی مسند بنایا ہے جیسا کہ آئندہ روایت میں ہے۔ (۲) امام نسائی رحمہ اللہ کا یہ فرمانا کہ ’’میں نہیں جانتا…‘‘ محل نظر ہے۔ عبیداللہ اور ایوب نے موسیٰ کی متابعت کی ہے۔ انھوں نے بھی اس روایت کو ابن عمر رضی اللہ عنہ کی مسند بنایا ہے، اس لیے صحیح بات یہ ہے کہ یہ روایت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے اور میمونہ رضی اللہ عنہ سے بھی، اسی لیے امام مسلم رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں دونوں طریق سے یہ روایت نقل کی ہے۔ دیکھیے: (صحیح مسلم، الحج، حدیث: ۱۳۹۵) (۲) دوسری روایات میں وضاحت ہے کہ مسجد حرام میں ایک نماز عام مساجد کی ایک لاکھ نماز کے برابر ہے۔