سنن النسائي - حدیث 29

ذِكْرُ الْفِطْرَةِ الْبَوْلُ فِي الْبَيْتِ جَالِسًا صحيح أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا شَرِيكٌ عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَنْ حَدَّثَكُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَالَ قَائِمًا فَلَا تُصَدِّقُوهُ مَا كَانَ يَبُولُ إِلَّا جَالِسًا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 29

کتاب: امور فطرت کا بیان گھر میں بیٹھ کر پیشاب کرنا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جو شخص تم سے بیان کرے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہوکر پیشاب کیا تو اس کی تصدیق نہ کرو۔ آپ بیٹھ کر ہی پیشاب کرتے تھے۔
تشریح : حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ کا عام معمول بیان کیا ہے۔ سابقہ روایات میں کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کا جو ذکر ہے وہ گھر سے باہر کی بات ہے۔ ظاہر ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو اس کا علم نہ تھا، لہٰذا اس سے صحیح حدیث کی نفی نہیں ہوتی۔ دونوں اپنی اپنی جگہ درست ہیں۔ غالباً امام نسائی رحمہ اللہ نے باب میں [فی البیت] کا اضافہ کرکے اسی طرف اشارہ فرمایا ہے۔ واللہ أعلم۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ کا عام معمول بیان کیا ہے۔ سابقہ روایات میں کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کا جو ذکر ہے وہ گھر سے باہر کی بات ہے۔ ظاہر ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو اس کا علم نہ تھا، لہٰذا اس سے صحیح حدیث کی نفی نہیں ہوتی۔ دونوں اپنی اپنی جگہ درست ہیں۔ غالباً امام نسائی رحمہ اللہ نے باب میں [فی البیت] کا اضافہ کرکے اسی طرف اشارہ فرمایا ہے۔ واللہ أعلم۔