سنن النسائي - حدیث 2895

الْمَوَاقِيتِ النَّهْيُ أَنْ يُنَفَّرَ صَيْدُ الْحَرَمِ صحيح أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ هَذِهِ مَكَّةُ حَرَّمَهَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ لَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَلَا لِأَحَدٍ بَعْدِي وَإِنَّمَا أُحِلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ وَهِيَ سَاعَتِي هَذِهِ حَرَامٌ بِحَرَامِ اللَّهِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا يُخْتَلَى خَلَاهَا وَلَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا تَحِلُّ لُقَطَتُهَا إِلَّا لِمُنْشِدٍ فَقَامَ الْعَبَّاسُ وَكَانَ رَجُلًا مُجَرِّبًا فَقَالَ إِلَّا الْإِذْخِرَ فَإِنَّهُ لِبُيُوتِنَا وَقُبُورِنَا فَقَالَ إِلَّا الْإِذْخِرَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2895

کتاب: مواقیت کا بیان حرم کے شکار کو بھگانے کی ممانعت حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’مکہ مکرمہ کو اللہ تعالیٰ نے اس دن ہی حرام قرار دے دیا تھا جس دن اللہ تعالیٰ نے آسمان وزمین پیدا فرمائے۔ یہ نہ مجھ سے پہلے کسی کے لیے حلال ہوا، نہ میرے بعد کسی کے لیے حلال ہوگا۔ میرے لیے بھی دن کے کچھ حصے ہی میں حلال ہوا۔ اور اب یہ پھر اللہ تعالیٰ کے حرام کرنے کے مطابق قیامت تک کے لیے حرام ہے۔ اس کی گھاس نہ کاٹی جائے۔ اس کے درخت نہ کاٹے جائیں۔ اس کے شکار کو نہ چھیڑا جائے۔ اس کی گمشدہ چیز کسی کے لیے حلال نہیں مگر جو اعلان کرتا رہے۔ حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے جو کہ ایک تجربہ کار شخص تھے، کھڑے ہو کر کہا: مگر اذخر کیونکہ یہ ہمارے گھروں اور قبروں کے کام آتی ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’ٹھیک ہے) مگر اذخر۔‘‘