سنن النسائي - حدیث 2882

الْمَوَاقِيتِ حُرْمَةُ الْحَرَمِ منكر أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ الْمِصِّيصِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَابِقٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ عَنْ الدَّالَانِيِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ أَخِيهِ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي رَبِيعَةَ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ عُمَرَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبْعَثُ جُنْدٌ إِلَى هَذَا الْحَرَمِ فَإِذَا كَانُوا بِبَيْدَاءَ مِنْ الْأَرْضِ خُسِفَ بِأَوَّلِهِمْ وَآخِرِهِمْ وَلَمْ يَنْجُ أَوْسَطُهُمْ قُلْتُ أَرَأَيْتَ إِنْ كَانَ فِيهِمْ مُؤْمِنُونَ قَالَ تَكُونُ لَهُمْ قُبُورًا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2882

کتاب: مواقیت کا بیان حرم کی حرمت کا بیان حضرت حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ایک لشکر حرم بیت اللہ کی طرف بھیجا جائے گا۔ جب وہ مقام بیداء (ایک چٹیل اور بنجر میدان) میں پہنچیں گے تو ان کے اول وآخر کو دھنسا دیا جائے گا اور ان کے درمیان والے بھی نہیں بچ سکیں گے۔‘‘ میں نے عرض کیا: اگر ان میں کوئی مومن بھی ہوں؟ آپ نے فرمایا: ’’یہ علاقہ ان کے لیے بھی (قیامت تک کے لیے) قبرستان بن جائے گا۔ (اور کافروں کے لیے عذاب)۔‘‘
تشریح : (۱) درمیان والے بھی نہیں بچ سکیں گے۔‘‘ یعنی اول وآخر سے مراد سب کے سب ہیں، نہ کہ دو کنارے۔ (۲) ’’قبرستان بن جائے گا۔‘‘ یعنی ہلاک تو مومن بھی ہو جائیں گے مگر انھیں عذاب نہیں ہوگا اور قیامت کے دن وہ ظاہراً بھی کافروں سے الگ کر لیے جائیں گے۔ (۳) یہ روایت شواہد کی بنا پر صحیح ہے جیسا کہ محقق کتاب نے بھی سنداً ضعیف قرار دیتے ہوئے مزید لکھا ہے کہ آئندہ آنے والی روایت اس سے کفایت کرتی ہے۔ (۱) درمیان والے بھی نہیں بچ سکیں گے۔‘‘ یعنی اول وآخر سے مراد سب کے سب ہیں، نہ کہ دو کنارے۔ (۲) ’’قبرستان بن جائے گا۔‘‘ یعنی ہلاک تو مومن بھی ہو جائیں گے مگر انھیں عذاب نہیں ہوگا اور قیامت کے دن وہ ظاہراً بھی کافروں سے الگ کر لیے جائیں گے۔ (۳) یہ روایت شواہد کی بنا پر صحیح ہے جیسا کہ محقق کتاب نے بھی سنداً ضعیف قرار دیتے ہوئے مزید لکھا ہے کہ آئندہ آنے والی روایت اس سے کفایت کرتی ہے۔