سنن النسائي - حدیث 2864

الْمَوَاقِيتِ فِيمَنْ أُحْصِرَ بِعَدُوٍّ صحيح أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ يُوسُفَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ الصَّوَّافِ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ كُسِرَ أَوْ عَرِجَ فَقَدْ حَلَّ وَعَلَيْهِ حَجَّةٌ أُخْرَى وَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ وَأَبَا هُرَيْرَةَ فَقَالَا صَدَقَ وَقَالَ شُعَيْبٌ فِي حَدِيثِهِ وَعَلَيْهِ الْحَجُّ مِنْ قَابِلٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2864

کتاب: مواقیت کا بیان دشمن کی وجہ سے جو شخص (حج سے) روک دیا جائے تو؟ حضرت حجاج بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا: ’’جس شخص کی ٹانگ وغیرہ ٹوٹ جائے یا وہ لنگڑا ہو جائے (حتی کہ وہ بیت اللہ تک نہیں پہنچ سکتا) تو وہ حلال ہوگیا اور اس پر آئندہ حج ہوگا۔‘‘ (عکرمہ نے کہا:) میں نے حضرت ابن عباس اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا تو انھوں نے فرمایا کہ حضرت حجاج انصاری نے سچ کہا۔ (استاد) شعیب نے اپنی حدیث میں کہا: اس پر آئندہ سال حج ہوگا۔
تشریح : ’’آئندہ سال حج ہوگا‘‘ یعنی اگر یہ فرض حج تھا اور وہ ابھی تک بیت اللہ تک پہنچنے کی طاقت رکھتا ہے۔ ورنہ اس پر حج لازم نہیں یہی حکم عمرے کا ہے۔ ’’آئندہ سال حج ہوگا‘‘ یعنی اگر یہ فرض حج تھا اور وہ ابھی تک بیت اللہ تک پہنچنے کی طاقت رکھتا ہے۔ ورنہ اس پر حج لازم نہیں یہی حکم عمرے کا ہے۔