الْمَوَاقِيتِ فِي الْمُحْرِمِ يُؤْذِيهِ الْقَمْلُ فِي رَأْسِهِ صحيح أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الرِّبَاطِيُّ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَهُوَ الدَّشْتَكِيُّ قَالَ أَنْبَأَنَا عَمْرٌو وَهُوَ ابْنُ أَبِي قَيْسٍ عَنْ الزُّبَيْرِ وَهُوَ ابْنُ عَدِيٍّ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ أَحْرَمْتُ فَكَثُرَ قَمْلُ رَأْسِي فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَانِي وَأَنَا أَطْبُخُ قِدْرًا لِأَصْحَابِي فَمَسَّ رَأْسِي بِإِصْبَعِهِ فَقَالَ انْطَلِقْ فَاحْلِقْهُ وَتَصَدَّقْ عَلَى سِتَّةِ مَسَاكِينَ
کتاب: مواقیت کا بیان
اگر محرم کو سر میں جوئیں تکلیف دیں تو؟
حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے احرام باندھا تو میرے سر میں جوئیں بہت زیادہ ہوگئیں۔ یہ بات نبیﷺ تک پہنچی تو آپ میرے پاس تشریف لائے۔ میں اس وقت اپنے ساتھیوں کے لیے سالن پکا رہا تھا۔ آپ نے اپنی انگلی مبارک سے میرے سر کو چھوا، پھر فرمایا: ’’بال منڈوا دو اور چھ مساکین پر صدقہ کر دو۔‘‘
تشریح :
(۱) ’’زیادہ ہوگئیں‘‘ حتیٰ کہ منہ پر گرتی تھیں۔ (۲) ’’تشریف لائے‘‘ یہ آپ کے اخلاق کی عمدہ مثال ہے۔ (۳) ’’صدقہ کر دو‘‘ یعنی ہر مسکین کو نصف صاع (تقریباً سوا کلو) غلہ دے دو۔ گویا ایک روزے کے بدلے میں دو مسکینوں کو غلہ دیا جائے گا۔
(۱) ’’زیادہ ہوگئیں‘‘ حتیٰ کہ منہ پر گرتی تھیں۔ (۲) ’’تشریف لائے‘‘ یہ آپ کے اخلاق کی عمدہ مثال ہے۔ (۳) ’’صدقہ کر دو‘‘ یعنی ہر مسکین کو نصف صاع (تقریباً سوا کلو) غلہ دے دو۔ گویا ایک روزے کے بدلے میں دو مسکینوں کو غلہ دیا جائے گا۔