سنن النسائي - حدیث 2851

الْمَوَاقِيتِ حِجَامَةُ الْمُحْرِمِ مِنْ عِلَّةٍ تَكُونُ بِهِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجَمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ مِنْ وَثْءٍ كَانَ بِهِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2851

کتاب: مواقیت کا بیان محرم کسی بیماری اور تکلیف کی وجہ سے سینگی لگوا سکتا ہے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے احرام کی حالت میں سینگی لگوائی کیونکہ آپ (کے پاؤں) کو موچ آگئی تھی۔
تشریح : (۱) مذکورہ روایت کو محقق کتاب نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح لغیرہ قرار دیا ہے اور راجح رائے انھی کی ہے۔ دیکھیے: (الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الامام احمد: ۲۳/ ۱۸۲) بنا بریں بوقت ضرورت سینگی لگوائی جا سکتی ہے۔ دیگر صحیح روایات سے بھی یہی بات ثابت ہوتی ہے۔ (۲) ’’موچ‘‘ یعنی ہڈی کو نقصان نہ پہنچے، گوشت اور پٹھوں کو تکلیف ہو یا ہڈی کو چوٹ تو لگے مگر وہ ٹوٹنے سے بچ جائے۔ سینگی کے جواز وغیرہ کی بحث اوپر حدیث: ۲۸۴۸ میں گزر چکی ہے۔ (۱) مذکورہ روایت کو محقق کتاب نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح لغیرہ قرار دیا ہے اور راجح رائے انھی کی ہے۔ دیکھیے: (الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الامام احمد: ۲۳/ ۱۸۲) بنا بریں بوقت ضرورت سینگی لگوائی جا سکتی ہے۔ دیگر صحیح روایات سے بھی یہی بات ثابت ہوتی ہے۔ (۲) ’’موچ‘‘ یعنی ہڈی کو نقصان نہ پہنچے، گوشت اور پٹھوں کو تکلیف ہو یا ہڈی کو چوٹ تو لگے مگر وہ ٹوٹنے سے بچ جائے۔ سینگی کے جواز وغیرہ کی بحث اوپر حدیث: ۲۸۴۸ میں گزر چکی ہے۔