سنن النسائي - حدیث 2835

الْمَوَاقِيتِ قَتْلُ الْعَقْرَبِ صحيح أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَمْسٌ مِنْ الدَّوَابِّ لَا جُنَاحَ عَلَى مَنْ قَتَلَهُنَّ أَوْ فِي قَتْلِهِنَّ وَهُوَ حَرَامٌ الْحِدَأَةُ وَالْفَأْرَةُ وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ وَالْعَقْرَبُ وَالْغُرَابُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2835

کتاب: مواقیت کا بیان بچھو کو قتل کرنا(بھی محرم کے لیے جائز ہے) حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’پانچ جانور ایسے ہیں کہ جو شخص بھی انھیں قتل کر دے، (خواہ محرم ہی ہو)، اس پر کوئی حرج اور گناہ نہیں: چیل، چوہا، کاٹنے والا کتا، بچھو اور کوا۔‘‘
تشریح : (۱) بچھو کا موذی ہونا واضح ہے بلکہ بسا اوقات اس کا زہر سانپ سے بھی خطرناک ہوتا ہے۔ (۲) ’’کوئی گناہ نہیں‘‘ بلکہ گناہ کے علاوہ کوئی تاوان وغیرہ بھی نہیں، خواہ محرم ہی ہو اور حرم ہی میں ہو۔ (۱) بچھو کا موذی ہونا واضح ہے بلکہ بسا اوقات اس کا زہر سانپ سے بھی خطرناک ہوتا ہے۔ (۲) ’’کوئی گناہ نہیں‘‘ بلکہ گناہ کے علاوہ کوئی تاوان وغیرہ بھی نہیں، خواہ محرم ہی ہو اور حرم ہی میں ہو۔