الْمَوَاقِيتِ مَا يَجُوزُ لِلْمُحْرِمِ أَكْلُهُ مِنْ الصَّيْدِ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ عَنْ مُعَاذِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا مَعَ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ وَنَحْنُ مُحْرِمُونَ فَأُهْدِيَ لَهُ طَيْرٌ وَهُوَ رَاقِدٌ فَأَكَلَ بَعْضُنَا وَتَوَرَّعَ بَعْضُنَا فَاسْتَيْقَظَ طَلْحَةُ فَوَفَّقَ مَنْ أَكَلَهُ وَقَالَ أَكَلْنَاهُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
کتاب: مواقیت کا بیان محرم کے لیے کون سا شکار کھانا جائز ہے؟ حضرت عبدالرحمن تیمی سے روایت ہے کہ ہم حضرت طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے۔ ہم سب محرم تھے۔ انھیں ایک پرندے کا گوشت بطور تحفہ بھیجا گیا۔ وہ سو رہے تھے۔ ہم میں سے کچھ نے وہ گوشت کھا لیا اور کچھ نے پرہیز کیا۔ اتنے میں حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ جاگ پڑے تو انھوں نے ان لوگوں کی تائید کی جنھوں نے گوشت کھایا تھا اور فرمایا: ہم نے رسول اللہﷺ کے ساتھ اسی پرندے کا گوشت کھایا تھا۔