سنن النسائي - حدیث 2768

الْمَوَاقِيتِ كَيْفَ يَقُولُ إِذَا اشْتَرَطَ صحيح أَخْبَرَنِي عِمْرَانُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعَيْبٌ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ طَاوُسًا وَعِكْرِمَةَ يُخْبِرَانِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَتْ ضُبَاعَةُ بِنْتُ الزُّبَيْرِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي امْرَأَةٌ ثَقِيلَةٌ وَإِنِّي أُرِيدُ الْحَجَّ فَكَيْفَ تَأْمُرُنِي أَنْ أُهِلَّ قَالَ أَهِلِّي وَاشْتَرِطِي إِنَّ مَحِلِّي حَيْثُ حَبَسْتَنِي

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2768

کتاب: مواقیت کا بیان شرط لگاتے وقت کیا کہے؟ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت ضباعہ بنت زبیرؓ رسول اللہﷺ کے پاس آئیں اور کہنے لگیں: اے اللہ کے رسول! میں بیمار عورت ہوں اور حج کا ارادہ رکھتی ہوں تو آپ مجھے کس طرح احرام باندھنے کا حکم دیتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’احرام باندھ لو اور شرط لگا لو کہ میرے حلال ہونے کی جگہ وہ ہوگی جہاں (اے اللہ!) تو مجھے روک لے گا۔‘‘