سنن النسائي - حدیث 276

ذِكْرُ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ بَاب غَسْلِ الْحَائِضِ رَأْسَ زَوْجِهَا صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُومِئُ إِلَيَّ رَأْسَهُ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ فَأَغْسِلُهُ وَأَنَا حَائِضٌ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 276

کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ حیض والی عورت اپنے خاوند کا سر دھو سکتی ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف کی حالت میں اپنا سر میرے قریب کر دیتے، میں اسے دھو دیتی، حالانکہ میں حیض کی حالت میں ہوتی تھی۔
تشریح : چونکہ حیض والی عورت کے ہاتھ ظاہراً پلید نہیں ہوتے، لہٰذا سر دھونے میں کوئی حرج نہیں۔ چونکہ حیض والی عورت کے ہاتھ ظاہراً پلید نہیں ہوتے، لہٰذا سر دھونے میں کوئی حرج نہیں۔