الْمَوَاقِيتِ كَيْفَ التَّلْبِيَةُ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ مِنْ تَلْبِيَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَبَّيْكَ إِلَهَ الْحَقِّ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ لَا أَعْلَمُ أَحَدًا أَسْنَدَ هَذَا عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ إِلَّا عَبْدَ الْعَزِيزِ رَوَاهُ إِسْمَعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ عَنْهُ مُرْسَلًا
کتاب: مواقیت کا بیان لبیک کیسے کہا جائے؟ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺ کی لبیک یہ تھی: [لَبّقیْکَ اِلٰہَ الْحَقِّ] ’’میں حاضر ہوں اے معبود برحق۔‘‘ ابو عبدالرحمن (امام نسائی رحمہ اللہ) بیان کرتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ اس روایت کو عبدالعزیز کے علاوہ کسی اور میں نے عبداللہ بن فضل سے مرفوع متصل بیان کیا ہو، بلکہ اسماعیل بن امیہ نے ان سے یہ روایت مرسل بیان کی ہے۔ (گویا امام نسائی عبدالعزیز کی روایت کو درست نہیں سمجھ رہے۔)