سنن النسائي - حدیث 2752

الْمَوَاقِيتِ كَيْفَ التَّلْبِيَةُ صحيح أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَبَانَ بْنِ تَغْلِبَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ كَانَ مِنْ تَلْبِيَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2752

کتاب: مواقیت کا بیان لبیک کیسے کہا جائے؟ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ کی لبیک یوں تھی: [لَبَّیْکَ اللّٰھُمَّ! لَبَّیْکَ… اِنَّ الْحَمْدَ وَالنَّعْمَۃَ لَکَ] ’’میں حاضر ہوں۔ اے اللہ! میں حاضر ہوں۔ بار بار حاضر ہوں۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔ حاضر ہوں۔ یقینا تمام تعریفیں اور انعامات تیرے لیے خاص ہیں۔‘‘
تشریح : یہ روایت مختصر ہے۔ گزشٹہ مفصل روایات میں تلبیے کے مکمل الفاظ موجود ہیں۔ یہ روایت مختصر ہے۔ گزشٹہ مفصل روایات میں تلبیے کے مکمل الفاظ موجود ہیں۔