سنن النسائي - حدیث 2750

الْمَوَاقِيتِ كَيْفَ التَّلْبِيَةُ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ تَلْبِيَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2750

کتاب: مواقیت کا بیان لبیک کیسے کہا جائے؟ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کی لبیک اس طرح تھی: [لَبَّیْکَ اللّٰھُمَّ! لَبَّیْکَ… لَا شَرِیْکَ لَکَ] ’’میں حاضر ہوں۔ اے اللہ! میں حاضر ہوں۔ بار بار حاضر ہوں۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔ میں حاضر ہوں۔ یقینا تمام تعریفیں تیرے لیے ہیں اور انعامات تیرے ساتھ خاص ہیں اور حکومت بھی تیری ہی ہے۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔‘‘