سنن النسائي - حدیث 2749

الْمَوَاقِيتِ كَيْفَ التَّلْبِيَةُ صحيح أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ زَيْدًا وَأَبَا بَكْرٍ ابْنَيْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ أَنَّهُمَا سَمِعَا نَافِعًا يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2749

کتاب: مواقیت کا بیان لبیک کیسے کہا جائے؟ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ یوں لبیک کہتے تھے: [لَبَّیْکَ اللّٰھُمَّ! لَبَّیْکَ… لَا شَرِیْکَ لَکَ] ’’میں حاضر ہوں۔ اے اللہ! میں حاضر ہوں۔ بار بار حاضر ہوں۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔ میں حاضر ہوں۔ یقینا تمام تعریفیں اور احسانات تیرے ساتھ ہی خاص ہیں اور حکومت بھی تیری ہی ہے۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔‘‘