سنن النسائي - حدیث 2728

الْمَوَاقِيتِ الْقِرَانُ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عِمْرَانَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمَعَ بَيْنَ حَجٍّ وَعُمْرَةٍ ثُمَّ لَمْ يَنْزِلْ فِيهَا كِتَابٌ وَلَمْ يَنْهَ عَنْهُمَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِيهِمَا رَجُلٌ بِرَأْيِهِ مَا شَاءَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2728

کتاب: مواقیت کا بیان عمرے اور حج کا اکٹھا احرام باندھنا حضرت عمران رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے حج و عمرہ اکٹھا کیا، پھر (اس سے روکنے کے بارے میں) کوئی حکم نازل نہیں ہوا، نہ رسول اللہﷺ نے اس سے منع فرمایا۔ (بعد میں) ایک شخص (حضرت عمر رضی اللہ عنہ ) نے اپنی رائے سے اس کے بارے میں جو چاہا، کیا۔
تشریح : (۱) ایک شخص سے مراد حضرت عمر رضی اللہ عنہ ہیں کیونکہ وہ اس صورت سے روکا کرتے تھے۔ باقی بالتبع آتے ہیں۔ (۲) یہ حدیث دلیل ہے کہ قرآن کا حکم حدیث سے منسوخ ہو سکتا ہے۔ (۱) ایک شخص سے مراد حضرت عمر رضی اللہ عنہ ہیں کیونکہ وہ اس صورت سے روکا کرتے تھے۔ باقی بالتبع آتے ہیں۔ (۲) یہ حدیث دلیل ہے کہ قرآن کا حکم حدیث سے منسوخ ہو سکتا ہے۔