سنن النسائي - حدیث 2711

الْمَوَاقِيتِ فِي الْخَلُوقِ لِلْمُحْرِمِ صحيح أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَمِعْتُ قَيْسَ بْنَ سَعْدٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَى عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ وَهُوَ بِالْجِعِرَّانَةِ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ وَهُوَ مُصَفِّرٌ لِحْيَتَهُ وَرَأْسَهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَحْرَمْتُ بِعُمْرَةٍ وَأَنَا كَمَا تَرَى فَقَالَ انْزِعْ عَنْكَ الْجُبَّةَ وَاغْسِلْ عَنْكَ الصُّفْرَةَ وَمَا كُنْتَ صَانِعًا فِي حَجَّتِكَ فَاصْنَعْهُ فِي عُمْرَتِكَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2711

کتاب: مواقیت کا بیان محرم کے لیے خلوق لگانا؟ حضرت یعلیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ کے پاس ایک آدمی آیا جبکہ آپ جعرانہ میں تشریف فرما تھے۔ اس آدمی نے جبہ پہنا ہوا تھا اور اپنی ڈاڑھی اور سر کو زرد رنگ کی خوشبو لگا رکھی تھی۔ وہ کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! میں نے عمرے کا احرام باندھا ہے اور میری حالت آپ دیکھ رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’جبہ اتار دے اور رنگ دار خوشبو دھو دے اور جس طرح تو حج (کے احرام) میں کرتا تھا، اسی طرح عمرے (کے احرام) میں کر۔‘‘
تشریح : جبہ بھی قمیص ہی کی ایک صورت ہے۔ یہ بھی سلا ہوا ہوتا ہے، لہٰذا محرم کے لیے منع ہے۔ جبہ بھی قمیص ہی کی ایک صورت ہے۔ یہ بھی سلا ہوا ہوتا ہے، لہٰذا محرم کے لیے منع ہے۔