سنن النسائي - حدیث 2696

الْمَوَاقِيتِ مَوْضِعُ الطِّيبِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى وَبِيصِ الطِّيبِ فِي رَأْسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2696

کتاب: مواقیت کا بیان خوشبو لگانے کی جگہ حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ مجھے یوں لگتا ہے کہ میں جبکہ آپ احرام کی حالت میں ہیں، رسول اللہﷺ کے سر مبارک میں خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں۔
تشریح : (۱) رسول اللہﷺ کی وفات کے بعد وہ اس منظر کو بیان فرما رہی ہیں جو انھوں نے اپنے ذہن میں محفوظ کر لیا تھا، اس لیے یہ پیرایۂ بیان اختیار فرمایا۔ (۲) ’’خوشبو کی چمک‘‘ گویا خوشبو کو کسی تیل وغیرہ میں شامل کر کے لگایا گیا ہو گا یا پھر کسی خوشبو دار پھول کا تیل نکالا گیا ہوگا۔ وہ چمک اس تیل کی تھی جومکمل طور پر زائل نہ ہوا تھا۔ ظاہر ہے خوشبو بھی آتی تھی۔ (۳) ممکن ہے باب کا مقصد یہ ہو کہ ایسی جگہ خوشبو لگائی جائے جو کپڑوں کو نہ لگے یا مقصد یہ ہو کہ خوشبو بدن کو لگائی جائے، کپڑوں کو نہیں۔ (۱) رسول اللہﷺ کی وفات کے بعد وہ اس منظر کو بیان فرما رہی ہیں جو انھوں نے اپنے ذہن میں محفوظ کر لیا تھا، اس لیے یہ پیرایۂ بیان اختیار فرمایا۔ (۲) ’’خوشبو کی چمک‘‘ گویا خوشبو کو کسی تیل وغیرہ میں شامل کر کے لگایا گیا ہو گا یا پھر کسی خوشبو دار پھول کا تیل نکالا گیا ہوگا۔ وہ چمک اس تیل کی تھی جومکمل طور پر زائل نہ ہوا تھا۔ ظاہر ہے خوشبو بھی آتی تھی۔ (۳) ممکن ہے باب کا مقصد یہ ہو کہ ایسی جگہ خوشبو لگائی جائے جو کپڑوں کو نہ لگے یا مقصد یہ ہو کہ خوشبو بدن کو لگائی جائے، کپڑوں کو نہیں۔