الْمَوَاقِيتِ إِبَاحَةُ الطِّيبِ عِنْدَ الْإِحْرَامِ صحيح أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ قَالَ أَنْبَأَنَا مَنْصُورٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ الْقَاسِمِ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ طَيَّبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ يُحْرِمَ وَيَوْمَ النَّحْرِ قَبْلَ أَنْ يَطُوفَ بِالْبَيْتِ بِطِيبٍ فِيهِ مِسْكٌ
کتاب: مواقیت کا بیان
احرام باندھتے وقت خوشبو لگانا مباح ہے
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کے احرام باندھنے سے قبل اور قربانی والے دن طواف بیت اللہ کرنے سے پہلے خوشبو لگائی جس میں کستوری شامل تھی۔
تشریح :
(۱) ’’قربانی والے دن۔‘‘ سے مراد ذوالحجہ کی دس تاریخ ہے۔ (۲) معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو لگائی جانے والی خوشبو انتہائی اچھی تھی جس کی مہک عرصہ دراز تک باقی رہتی تھی۔ کستوری بہترین خوشبو ہے۔ (۳) کستوری پاک ہے۔
(۱) ’’قربانی والے دن۔‘‘ سے مراد ذوالحجہ کی دس تاریخ ہے۔ (۲) معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو لگائی جانے والی خوشبو انتہائی اچھی تھی جس کی مہک عرصہ دراز تک باقی رہتی تھی۔ کستوری بہترین خوشبو ہے۔ (۳) کستوری پاک ہے۔